آیت 27
 

قَالَ قَرِیۡنُہٗ رَبَّنَا مَاۤ اَطۡغَیۡتُہٗ وَ لٰکِنۡ کَانَ فِیۡ ضَلٰلٍۭ بَعِیۡدٍ﴿۲۷﴾

۲۷۔ اس کا ہم نشین (شیطان) کہے گا: ہمارے رب! میں نے اسے گمراہ نہیں کیا تھا بلکہ یہ خود گمراہی میں دور تک چلا گیا تھا۔

تفسیر آیات

اس کا ہم نشین شیطان کہے گا: میں اس پر جبر نہیں کر سکتا تھا۔ میں نے تو صرف اسے دعوت دی تھی۔ یہ خود گمراہی کے لیے آمادہ تھا۔ شیطان کہے گا:

وَ مَا کَانَ لِیَ عَلَیۡکُمۡ مِّنۡ سُلۡطٰنٍ اِلَّاۤ اَنۡ دَعَوۡتُکُمۡ فَاسۡتَجَبۡتُمۡ لِیۡ ۚ فَلَا تَلُوۡمُوۡنِیۡ وَ لُوۡمُوۡۤا اَنۡفُسَکُمۡ۔۔۔ (۱۴ ابراہیم: ۲۲)

اور میرا تم پرکوئی زور نہیں چلتا تھا مگر یہ کہ میں نے تمہیں صرف دعوت دی اور تم نے میرا کہنا مان لیا پس اب تم مجھے ملامت نہ کرو بلکہ خود کو ملامت کرو۔

عکرمۃ سے بھی اسی مضمون کی روایت ہے۔ ملاحظہ ہو شواہد التنزیل ذیل آیت۔


آیت 27