آیت 35
 

الَّذِیۡنَ یُجَادِلُوۡنَ فِیۡۤ اٰیٰتِ اللّٰہِ بِغَیۡرِ سُلۡطٰنٍ اَتٰہُمۡ ؕ کَبُرَ مَقۡتًا عِنۡدَ اللّٰہِ وَ عِنۡدَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا ؕ کَذٰلِکَ یَطۡبَعُ اللّٰہُ عَلٰی کُلِّ قَلۡبِ مُتَکَبِّرٍ جَبَّارٍ﴿۳۵﴾

۳۵۔ جو اللہ کی آیات میں جھگڑا کرتے ہیں بغیر ایسی دلیل کے جو اللہ کی طرف سے ان کے پاس آئی ہو (ان کی) یہ بات اللہ اور ایمان لانے والوں کے نزدیک نہایت ناپسندیدہ ہے، اسی طرح ہر متکبر، سرکش کے دل پر اللہ مہر لگا دیتا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ الَّذِیۡنَ یُجَادِلُوۡنَ فِیۡۤ اٰیٰتِ اللّٰہِ: جو آیات اور معجزات اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور ربوبیت پر دلالت کرتے ہیں، ان میں کج بحثی کرتے ہیں۔

۲۔ بِغَیۡرِ سُلۡطٰنٍ اَتٰہُمۡ: ان آیات کے خلاف ان کے پاس کوئی قطعی دلیل نہیں ہے۔ صرف اندھی تقلید کی بنیاد پر ان آیات میں جدال کرتے ہیں۔

۳۔ کَبُرَ مَقۡتًا عِنۡدَ اللّٰہِ: اللہ کی آیات کو بغیر دلیل کے رد کرنا اللہ کے ہاں انتہائی مبغوض، ناپسندیدہ عمل ہے نیز اہل ایمان بھی اسے شدید ناپسند کرتے ہیں۔

۴۔ کَذٰلِکَ یَطۡبَعُ اللّٰہُ: اس جرم میں وہ لوگ مبتلا رہتے ہیں جن کے دلوں پر اللہ نے مہر لگا دی ہے۔ مہر لگانے کامطلب یہ ہے کہ اللہ انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیتا ہے۔ جب اللہ تعالیٰ اپنی رحمت کا ہاتھ ان سے اُٹھا لیتا ہے تو اس کے بعد گمراہی کے سوا کوئی صورت نہیں رہتی ہے۔ ان سے ہاتھ اٹھانے کی وجہ ان کا متکبر، جبار اور سرکش ہونا ہے۔


آیت 35