آیت 63
 

اَتَّخَذۡنٰہُمۡ سِخۡرِیًّا اَمۡ زَاغَتۡ عَنۡہُمُ الۡاَبۡصَارُ﴿۶۳﴾

۶۳۔ کیا ہم یونہی ان کا مذاق اڑایا کرتے تھے یا اب (ہماری) آنکھیں انہیں نہیں پاتیں؟

تفسیر آیات

۱۔ اَتَّخَذۡنٰہُمۡ سِخۡرِیًّا: یہ جملہ خبریہ ہونے کی صورت میں اس کا مطلب یہ بنے گا: ہم نے دنیا میں ان کا مذاق اڑایا تھا۔ جیسے کُنَّا نَعُدُّہُمۡ مِّنَ الۡاَشۡرَارِ جملہ خبریہ ہے۔

۲۔ اَمۡ زَاغَتۡ عَنۡہُمُ الۡاَبۡصَارُ: اس صورت میں اس جملے کا تعلق لَا نَرٰی رِجَالًا کے ساتھ ہے۔ یعنی جن لوگوں کو ہم دنیا میں برے لوگ سمجھتے تھے وہ یہاں جہنم میں نظر نہیں آتے۔ کیا وہ جہنم میں نہیں ہیں؟ یا وہ بھی جہنم میں ہیں لیکن ہماری نگاہیں انہیں دیکھ نہیں پاتیں؟ اور اگر جملہ اَتَّخَذۡنٰہُمۡ کو سوالیہ سمجھتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ کیا ہم نے ان کا مذاق اڑایا تھا؟ اب وہ جہنم میں نہیں ہیں۔ ہمارا مذاق اڑانا کس قدر بڑی غلطی تھی یا یہ کہ یہ لوگ بھی جہنم میں موجود ہیں لیکن ہماری نگاہیں ان کو دیکھ نہیں پاتیں۔

ہمارے نزدیک پہلی تفسیر درست ہے۔


آیت 63