آیت 145
 

فَنَبَذۡنٰہُ بِالۡعَرَآءِ وَ ہُوَ سَقِیۡمٌ﴿۱۴۵﴾ۚ

۱۴۵۔ اور ہم نے بیمار حالت میں انہیں چٹیل میدان میں پھینک دیا۔

تفسیر آیات

اگر اللہ کی رحمت شامل حال نہ ہوتی تو مچھلی کے شکم کے ترشحات کی وجہ سے ان کا وجود ہضم ہو جاتا تاہم اتنی دیر مچھلی کے شکم میں رہے ہیں کہ مریض ہو گئے اور حکم خدا سے مچھلی نے حضرت یونس علیہ السلام کو ایک بے آب و گیاہ میدان میں اگل دیا۔

یہاں ایک سوال ذہنوں میں آتا ہے کہ مچھلی کے پیٹ سے کسی انسان کا زندہ نکل آنا کیسے ممکن ہے؟ اس کے جواب میں معجزے کا حوالہ دیے بغیر پیش آنے والا وہ واقعہ کافی ہے جس میں ایک شخص ۷۰ گھنٹے مچھلی کے پیٹ میں رہنے کے بعد زندہ نکل آیا۔ یہ واقعہ انگلینڈ میں پیش آیا۔ مچھیرے بڑی وہیل مچھلیوں کا شکار کر رہے تھے۔ ایک شخص کو مچھلی نے نگل لیا۔ دوسرے دن وہ مچھلی مر گئی تھی۔ اس کے پیٹ سے وہ آدمی زندہ برآمد ہوا۔ (اردوڈائجسٹ۱۹۶۴ء۔بحوالہ تفہیم القرآن)


آیت 145