آیت 58
 

وَ کَمۡ اَہۡلَکۡنَا مِنۡ قَرۡیَۃٍۭ بَطِرَتۡ مَعِیۡشَتَہَا ۚ فَتِلۡکَ مَسٰکِنُہُمۡ لَمۡ تُسۡکَنۡ مِّنۡۢ بَعۡدِہِمۡ اِلَّا قَلِیۡلًا ؕ وَ کُنَّا نَحۡنُ الۡوٰرِثِیۡنَ﴿۵۸﴾

۵۸۔ اور کتنی ہی ایسی بستیوں کو ہم نے تباہ کر دیا جن کے باشندے اپنی معیشت پر نازاں تھے؟ ان کے بعد ان کے مکانات آباد ہی نہیں ہوئے مگر بہت کم اور ہم ہی تو وارث تھے۔

تشریح کلمات

بَطِرَتۡ:

( ب ط ر ) البطر وہ دہشت جو خوشحالی کے غلط استعمال، حق نعمت میں کوتاہی اور نعمت کے غلط استعمال سے انسان کو لاحق ہوتی ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ کَمۡ اَہۡلَکۡنَا مِنۡ قَرۡیَۃٍۭ: نعمتوں کی فراوانی پر طغیانی کی وجہ سے گذشتہ قوموں کی بہت سی بستیاں تباہ ہوئیں۔

۲۔ لَمۡ تُسۡکَنۡ مِّنۡۢ بَعۡدِہِمۡ: ان کے بعد ان کے مکانات کو آباد کرنے والے بھی نہ رہے۔ ان کی نسلیں بھی تباہ ہوئیں۔ صرف چند ہی لوگ رہ گئے۔

۳۔ وَ کُنَّا نَحۡنُ الۡوٰرِثِیۡنَ: اللہ فرماتا ہے: ہم ہی وارث بنے۔ ہمارے علاوہ ان گھروں کا مالک بننے کے لیے کوئی باقی نہ رہا۔


آیت 58