آیت 46
 

وَ لَئِنۡ مَّسَّتۡہُمۡ نَفۡحَۃٌ مِّنۡ عَذَابِ رَبِّکَ لَیَقُوۡلُنَّ یٰوَیۡلَنَاۤ اِنَّا کُنَّا ظٰلِمِیۡنَ﴿۴۶﴾

۴۶۔ اور اگر انہیں آپ کے رب کا تھوڑا سا عذاب بھی چھو جائے تو وہ ضرور کہنے لگ جائیں گے: ہائے ہماری تباہی! ہم یقینا ظالم تھے۔

تشریح کلمات

نفحۃ:

( ن ف ح ) نفحۃ عذاب کا ایک حصہ۔

تفسیر آیات

ان مشرکین کے لیے ہمدردانہ تنبیہ اثر نہیں کرتی البتہ تھوڑا سا عذاب چھو لے تو اس وقت قبول کرتے ہیں کہ ہم ظالم ہی تھے۔ اپنے آپ پر ظلم کیا اور یہ دن دیکھنا پڑا۔

اہم نکات

۱۔ ان مشرکوں کو کوئی بات سمجھانی ہو تو عقل و فکر سے نہیں، حواس کے ذریعہ داغ دیا جائے تو بات سمجھ میں آتی ہے۔ یہ کام جبر ہے اور دنیا میں جبر نہیں ہوتا چونکہ دنیا دار امتحان ہے۔ آخرت میں ان کو عذاب سے واسطہ پڑے گا تو بات سمجھ میں آ جائے گی مگر اس کا فائدہ نہ ہو گا۔


آیت 46