آیت 32
 

وَ جَعَلۡنَا السَّمَآءَ سَقۡفًا مَّحۡفُوۡظًا ۚۖ وَّ ہُمۡ عَنۡ اٰیٰتِہَا مُعۡرِضُوۡنَ﴿۳۲﴾

۳۲۔ اور ہم نے آسمان کو ایک محفوظ چھت بنا دیا اور اس کے باوجود وہ اس کی نشانیوں سے منہ موڑتے ہیں۔

تفسیر آیات

زمین پر بسنے والوں کے لیے فضائے بالا (آسمان) کو اللہ تعالیٰ نے محفوظ چھت بنا دیا ہے جس کی وجہ سے اہل ارض محفوظ رہتے ہیں۔

۱۔ شب و روز میں گرنے والے لاکھوں آسمانی پتھروں سے محفوظ رہتے ہیں۔ چنانچہ کرۂ ارض کے گرد موجود فضائی ٹائٹل آسمان سے گرنے والے شہابوں کو روک لیتا ہے اور فضا میں پاش پاش کردیتا ہے۔ یہ ہوائی غلاف نہ ہوتا تو زمین پر بسنے والے ان شہابوں سے نابود ہو جاتے۔

۲۔ سورج کی طرف سے آنے والی قاتل شعاعوں کو اوزون اپنے اندر جذب کر لیتی اور زمین پر آنے سے روک دیتی ہے۔

حفظ و نگہداری کا عمل تدبیر سے ہے لہٰذا مشرکین کے لیے ایک دعوت فکر ہے کہ ان تدبیری آیات اور علامات سے اعراض نہ کرو۔ ان میں فکر کرو تو تم پر واضح ہو جائے گا کہ اس کائنات کی تدبیر میں کوئی غیر اللہ شریک نہیں ہے۔

اہم نکات

۱۔ آسمان میں اللہ کی تدبیری نشانیاں، تخلیقی نشانیوں سے کم نہیں ہیں۔


آیت 32