آیت 202
 

اُولٰٓئِکَ لَہُمۡ نَصِیۡبٌ مِّمَّا کَسَبُوۡا ؕ وَ اللّٰہُ سَرِیۡعُ الۡحِسَابِ﴿۲۰۲﴾

۲۰۲۔ایسے لوگ اپنی کمائی کا حصہ پائیں گے اور اللہ بلاتاخیر حساب چکا دینے والا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ دنیا پرستوں کے لیے فرمایا: وَ مَا لَہٗ فِی الۡاٰخِرَۃِ مِنۡ خَلَاقٍ ۔ ایسے لوگوں کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں اور دنیا و آخرت دونوں میں توازن برقرار رکھنے والوں کے لیے فرمایا: لَہُمۡ نَصِیۡبٌ مِّمَّا کَسَبُوۡا ’’انہیں اپنی کمائی کا حصہ ملے گا۔‘‘ ان کی کوئی کمائی، چاہے وہ دنیاوی ہو یا اخروی رائیگاں نہیں جائے گی۔

۲۔ سَرِیۡعُ الۡحِسَابِ یہ لفظ اللہ تعالیٰ کے اسمائے حسنیٰ میں سے ہے۔ یعنی اللہ تعالیٰ بڑی سرعت سے حساب چکانے والا ہے، کیونکہ اس کے لیے اسے کسی زمانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ وہ چشم زدن میں کائنات کا حساب لے سکتا ہے۔ وہ زمان اور زمانیت سے ماوراء ہے۔

اہم نکات

۱۔ جو لوگ صرف دنیا مانگتے ہیں ان کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہے۔ لیکن جو لوگ صرف آخرت مانگتے ہیں، اللہ انہیں دنیا بھی دیتا ہے: لَہُمۡ نَصِیۡبٌ مِّمَّا کَسَبُوۡا ۔


آیت 202