آیت 29
 

اَلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ طُوۡبٰی لَہُمۡ وَ حُسۡنُ مَاٰبٍ﴿۲۹﴾

۲۹۔ جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال انجام دیے ان کی نیک نصیبی ہے اور ان کے لیے بہترین ٹھکانا ہے۔

تشریح کلمات

طُوۡبٰی:

اطیب کی تانیث ہے یعنی العیش الطیب خوشگوار زندگی، ممکن ہے یہ اس دنیا کی زندگی کے بارے میں ہو۔

تفسیر آیات

ذکر خدا سے ایمان والوں کو اطمینان ملتا ہے اور عمل صالح بجا لانے والے اہل ایمان کی دنیا میں خوشگوار زندگی اور آخرت میں خوش انجامی ہو گی۔

ذکر خدا سے زندگی خوشگوار ہو جاتی ہے اور ذکر خدا سے منہ موڑنے کی صورت میں زندگی اجیرن ہو جاتی ہے جیسا کہ فرمایا:

وَ مَنۡ اَعۡرَضَ عَنۡ ذِکۡرِیۡ فَاِنَّ لَہٗ مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا ۔۔۔۔ (۲۰ طٰہ: ۱۲۴)

جو میرے ذکر سے منہ موڑتا ہے اس کے لیے ایک تنگ زندگی ہو گی۔

اس سے معلوم ہوا ذکر خدا میں دنیا و آخرت دونوں کی سعادت مضمر ہے۔

امام محمد باقر علیہ السلام سے روایت ہے: جناب رسالتمآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے طُوۡبٰی لَہُمۡ وَ حُسۡنُ مَاٰبٍ ۔۔۔ کے بارے میں سوال ہوا تو آپ ؐنے فرمایا:

شجرۃ فی الجنۃ اصلہا فی داری و فرعھا علی اہل الجنۃ ۔

یہ جنت کا ایک درخت ہے جس کی جڑ میرے گھر میں ہے اور اس کی شاخیں اہل جنت پر ہیں۔

ثم سئل عنھا مرۃ اخری قال:

پھر دوبارہ سوال ہوا تو فرمایا:

شجرۃ فی الجنۃ اصلھا فی دار علی و فرعھا فی اہل الجنۃ ۔

یہ جنت کا ایک درخت ہے جس کی جڑ علی کے گھر میں ہے اور اس کی شاخیں اہل جنت پر ہیں۔

فقیل لہ سالناک عنھا: یا رسول اللّٰہ فقلت اصلھا فی داری ثم سالناک عنھا مرۃ اخری فقلت شجرۃ فی الجنۃ اصلھا فی دار علی و فرعھا علی اھل الجنۃ ۔

کسی نے کہا: یا رسول اللہ! پہلے ہم نے پوچھا تو آپ نے فرمایا:جڑ میرے گھر میں ہے۔ پھر سوال ہوا تو آپ نے فرمایا: یہ جنت کا ایک درخت ہے جس کی جڑ علی کے گھر میں ہے اور شاخیں اہل جنت پر ہیں۔

فقال: ان داری و دار علی واحدۃ ۔ ( شواھد التنزیل ۱: ۳۹۷۔ ۳۹۸)

فرمایا: میرا اور علی کا گھر ایک ہے۔

ابن ابی حاتم، ابن سیرین سے روایت کرتے ہیں:

شجرۃ فی الجنۃ اصلھا فی حجرۃ علی ۔ ( الدر المنثور )

طوبی جنت کا درخت ہے جس کی جڑ حضرت علی (علیہ السلام) کے گھر میں ہو گی۔

مذکورہ حدیث کے راوی متعدد اصحاب ہیں۔ ان میں ابن عباس، ابوہریرہ کے نام ملتے ہیں۔ ملاحظہ ہو تفسیر شواھد التنزیل ذیل آیت۔

اہم نکات

۱۔ ایمان و عمل صالح سے دنیا و آخرت دونوں کی زندگی سدھر جاتی ہے۔ طُوۡبٰی لَہُمۡ وَ حُسۡنُ مَاٰبٍ


آیت 29