آیت 60
 

وَ لَوۡ نَشَآءُ لَجَعَلۡنَا مِنۡکُمۡ مَّلٰٓئِکَۃً فِی الۡاَرۡضِ یَخۡلُفُوۡنَ﴿۶۰﴾

۶۰۔اور اگر ہم چاہتے تو زمین میں تمہاری جگہ فرشتوں کو جانشین بنا دیتے ۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ لَوۡ نَشَآءُ: اس آیت کی ایک تفسیر یہ ہے: اگر چاہتے تو زمین میں تمہاری جگہ فرشتوں کو آباد کرتے لیکن ہم نے زمین میں بشر اور انسان کو آباد کیا ہے جو اللہ کی بندگی کرتے ہیں۔ اس تفسیر کے مطابق مِنۡکُمۡ میں مِن بدل کے لیے ہے یعنی تمہاری جگہ ۔

دوسری تفسیر یہ ہے: اگر ہم چاہتے تو تم میں سے فرشتہ صفت لوگ پیدا کرتے جو ایک دوسرے کے جانشین ہوتے۔ وہ ظاہر میں بشر لیکن باطن میں فرشتوں کی طرح ہوتے۔

یہ تفسیر غیر ضروری توجیہ و تاویل پر مبنی ہے۔ اور ساتھ وَ لَوۡ نَشَآءُ ’’اگر ہم چاہتے‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ ہم نے نہیں چاہا کہ زمین پر تمہاری جگہ فرشتے ہوں۔ اس تفسیر میں یہ بات درست نہیں بیٹھتی: اگر ہم چاہتے تو زمین میں فرشتہ صفت انسان پیدا کرتے مگر ہم نے ایسا نہیں کیا۔ لہٰذا پہلی تفسیر درست ہے۔


آیت 60