آیت 53
 

فَلَوۡ لَاۤ اُلۡقِیَ عَلَیۡہِ اَسۡوِرَۃٌ مِّنۡ ذَہَبٍ اَوۡ جَآءَ مَعَہُ الۡمَلٰٓئِکَۃُ مُقۡتَرِنِیۡنَ﴿۵۳﴾

۵۳۔ تو اس پر سونے کے کنگن کیوں نہیں اتارے گئے یا فرشتے اس کے ساتھ یکے بعد دیگرے کیوں نہیں آئے؟

تفسیر آیات

کہتے ہیں قدیم زمانے میں وزیروں اور شاہی نمائندوں کو دربار کی طرف سے خلعت کے طور پر سونے کے کنگن دیے جاتے اور سپاہیوں کا ایک دستہ بھی ان کے ہمراہ ہو لیتا تھا۔ فرعون مکہ والوں کے اعتراض کی مانند یہی بات کہ رہا ہے: یہ شخص اللہ کا نمائندہ کیسا ہے جس کے ہاتھ صرف خشک لاٹھی ہے اور بدن پر کھردرا کپڑا۔

فرعون اور اہل مکہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ معجزے کو جو ایک کنگن اور سپاہیوں کے ایک دستے سے کہیں زیادہ مؤثر اور عظیم ہے، نظر انداز کرتے ہیں۔ لوگوں کی توجہ ان معجزات سے ہٹانے کے لیے رواجی باتوں کا سہارا لیتے ہیں۔


آیت 53