آیت 45
 

وَ سۡـَٔلۡ مَنۡ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ قَبۡلِکَ مِنۡ رُّسُلِنَاۤ اَجَعَلۡنَا مِنۡ دُوۡنِ الرَّحۡمٰنِ اٰلِـہَۃً یُّعۡبَدُوۡنَ﴿٪۴۵﴾

۴۵۔ اور جو پیغمبر ہم نے آپ سے پہلے بھیجے ہیں ان سے پوچھ لیجیے: کیا ہم نے خدائے رحمن کے علاوہ معبود بنائے تھے کہ ان کی بندگی کی جائے؟

تفسیر آیات

سابقہ انبیاء علیہم السلام سے پوچھنے کا مطلب یہ ہے کہ ان انبیاء علیہم السلام نے جو تعلیمات چھوڑی ہیں ان میں کہیں غیر خدا کی عبادت کا کوئی ذکر ہے؟ دیکھ لو کیا توحید پرستی پر تمام انبیاء علیہم السلام کا اجماع نہیں ہے؟

روایات اہل بیت علیہم السلام میں آیا ہے: شب معراج رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے تمام انبیاء علیہم السلام جمع کیے گئے پھر ان سے سوال کرنے کا حکم ہوا۔ ( الاحتجاج )

ثعلبی نے اپنی تفسیر میں آیت کے ذیل میں عبد اللہ بن مسعود سے روایت درج کی ہے:

قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم اتانی ملک وقال یا محمد واسئل من ارسلنا من قبلک من رسلنا علی ما بعثوا قال: قلت: علی ما بعثوا؟ قال: علی ولایتک و ولایۃ علی بن ابی طالب۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میرے پاس ایک فرشتہ آیا اور کہا: اے محمد جو پیغمبر ہم نے آپ سے پہلے بھیجے ہیں ان سے پوچھ لیجیے کہ وہ کس مقصد کے لیے مبعوث ہوئے۔کہا: میں نے کہا: کس مقصد کے لیے مبعوث ہوئے؟ کہا: آپ کی ولایت اور علی کی ولایت کے لیے مبعوث ہوئے۔

ملاحظہ ہو شواہد التنزیل ذیل آیت۔ معرفۃ علوم الحدیث تالیف حاکم صفحہ ۹۶۔ تاریخ دمشق ۴۲: ۲۴۱ ط دار الفکر۔


آیت 45