آیت 25
 

وَ ہُوَ الَّذِیۡ یَقۡبَلُ التَّوۡبَۃَ عَنۡ عِبَادِہٖ وَ یَعۡفُوۡا عَنِ السَّیِّاٰتِ وَ یَعۡلَمُ مَا تَفۡعَلُوۡنَ ﴿ۙ۲۵﴾

۲۵۔ اور وہ وہی ہے جو اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور گناہوں کو معاف کرتا ہے اور جو کچھ تم کرتے ہو اس کا علم رکھتا ہے۔

تفسیر آیات

مذکورہ بالا آیت کی جو تفسیر ہم نے اختیار کیا ہے اس کے تحت اس آیت کا مفہوم بھی آیت مودت کو جھٹلانے والوں سے متعلق ہے کہ جب ان میں سے بعض کو اس بات کا علم ہوا کہ مودت اہل بیت کا حکم اللہ کی طرف سے ہے تو ان کو ندامت ہوئی۔ ایسے لوگوں کے بارے میں فرمایا:

۱۔ وَ ہُوَ الَّذِیۡ یَقۡبَلُ التَّوۡبَۃَ: اگر جرم کا ارتکاب کرنے کے بعد انسان کے دل میں ندامت آ جائے اور آیندہ اس سے اجتناب کا پختہ ارادہ کر لیا جائے تو اللہ ایسی توبہ قبول فرماتا ہے۔ کوئی گناہ ایسا نہیں ہے جو توبہ کی صورت میں معاف نہ ہو، اگر وہ حقوق العباد سے متعلق نہیں ہے۔

۲۔ وَ یَعۡفُوۡا عَنِ السَّیِّاٰتِ: یہ گناہ اگر کبیرہ ہے تو اس صورت میں توبہ کی صورت میں معاف ہو جاتا ہے اور اگر صغیرہ ہے تو اللہ خود معاف فرماتا ہے:

اِنۡ تَجۡتَنِبُوۡا کَبَآئِرَ مَا تُنۡہَوۡنَ عَنۡہُ نُکَفِّرۡ عَنۡکُمۡ سَیِّاٰتِکُمۡ۔۔۔۔۔۔ (۴نساء: ۳۱)

اگر تم ان بڑے بڑے گناہوں سے اجتناب کرو جن سے تمہیں منع کیا گیا ہے تو ہم تمہارے (چھوٹے چھوٹے) گناہ معاف کر دیں گے۔


آیت 25