آیت 32
 

قَالَ الَّذِیۡنَ اسۡتَکۡبَرُوۡا لِلَّذِیۡنَ اسۡتُضۡعِفُوۡۤا اَنَحۡنُ صَدَدۡنٰکُمۡ عَنِ الۡہُدٰی بَعۡدَ اِذۡ جَآءَکُمۡ بَلۡ کُنۡتُمۡ مُّجۡرِمِیۡنَ﴿۳۲﴾

۳۲۔ اور بڑا بننے والے دبے رہنے والوں سے کہیں گے: ہدایت تمہارے پاس آ جانے کے بعد کیا ہم نے تمہیں اس سے روکا تھا؟ (نہیں) بلکہ تم خود ہی مجرم ہو۔

تفسیر آیات

دنیا میں اپنے زیر اثر لوگوں سے سرداران کہیں گے: تم نے خود اپنی آزادی کو فروخت کیا تھا۔ تم ذہنی طور پر غلام تھے اور اپنی مرضی سے گمراہی میں چلے گئے۔ ورنہ تم تک حق کی دعوت پہنچ گئی تھی۔

بَلۡ کُنۡتُمۡ مُّجۡرِمِیۡنَ: بلکہ تم خود ہی مجرم ہو۔ مستکبرین کے جواب میں ہدایت کی دعوت پہنچنے اور حجت پوری ہونے کا اقرار موجود ہے جب کہ یہ لوگ دنیا میں اس دعوت کو حقارت کے ساتھ ٹھکراتے رہے۔ اگر دنیا میں ہوتے، یہ غلام ذہن رکھنے والے مستکبرین کے سامنے لب کشائی نہیں کر سکتے تھے لیکن قیامت کے دن مستکبرین کے مقابلے میں برابری کی بنیاد پر بات کرتے ہیں۔


آیت 32