آیت 40
 

اَللّٰہُ الَّذِیۡ خَلَقَکُمۡ ثُمَّ رَزَقَکُمۡ ثُمَّ یُمِیۡتُکُمۡ ثُمَّ یُحۡیِیۡکُمۡ ؕ ہَلۡ مِنۡ شُرَکَآئِکُمۡ مَّنۡ یَّفۡعَلُ مِنۡ ذٰلِکُمۡ مِّنۡ شَیۡءٍ ؕ سُبۡحٰنَہٗ وَ تَعٰلٰی عَمَّا یُشۡرِکُوۡنَ﴿٪۴۰﴾

۴۰۔ اللہ ہی نے تمہیں پیدا کیا پھر تمہیں رزق دیا وہی تمہیں موت دیتا ہے پھر وہی تمہیں زندہ کرے گا، کیا تمہارے شریکوں میں سے کوئی ہے جو ان میں سے کوئی کام کر سکے؟ پاک ہے اور بالاتر ہے وہ ذات اس شرک سے جو یہ کرتے ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ مشرکین اللہ کو خالق تسلیم کرتے ہیں، رازق تسلیم نہیں کرتے۔ وہ اپنے معبودوں میں سے بعض کو رزق کا ذمے دار سمجھتے ہیں۔ اس آیت میں خلق کے ساتھ رزق کا بھی ذکر اس لیے کیا کہ رزق بھی تخلیق مسلسل کا نام ہے۔ لہٰذا رازق، خالق سے جدا نہیں ہو سکتا۔

۲۔ ہَلۡ مِنۡ شُرَکَآئِکُمۡ: کیا تمہارے شریکوں میں کوئی معبود ایسا ہے جو خلق کرے اور موت و حیات اس کے ہاتھ میں ہو۔ جواب نفی میں ہو گا تو معلوم ہوا جو معبود خلق، زندہ کرنے اور مارنے پر قادر نہیں ہے وہ رزق دینے پر بھی قادر نہ ہو گا۔ وہ معبود نہیں ہو سکتا۔


آیت 40