آیت 31
 

مُنِیۡبِیۡنَ اِلَیۡہِ وَ اتَّقُوۡہُ وَ اَقِیۡمُوا الصَّلٰوۃَ وَ لَا تَکُوۡنُوۡا مِنَ الۡمُشۡرِکِیۡنَ ﴿ۙ۳۱﴾

۳۱۔ اس کی طرف رجوع کرتے ہوئے اور اس سے ڈرو اور نماز قائم کرو اور مشرکین میں سے نہ ہونا۔

تفسیر آیات

۱۔ سابقہ آیت میں خطاب صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا اور جب یہ بات ہو چکی کہ فطرت ہی دین قیم ہے تو اس آیت میں سب سے خطاب کر کے فرمایا: ہر انحراف کو چھوڑ کر اللہ کی طرف رجوع کرو۔

۲۔ وَ اتَّقُوۡہُ: فطرت کا تقاضا یہ ہے کہ اللہ کے غضب اور اس کے انتقام سے بچو۔ بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ نماز قائم ہو جائے اور کسی قسم کے شرک کا ارتکاب نہ کیا جائے۔

اہم نکات

۱۔ فطرت کا شجر جب پھیلتا ہے تو تقویٰ و نماز کا پھل دیتا ہے: وَ اتَّقُوۡہُ وَ اَقِیۡمُوا الصَّلٰوۃَ ۔۔۔۔


آیت 31