آیت 78
 

قَالَ اِنَّمَاۤ اُوۡتِیۡتُہٗ عَلٰی عِلۡمٍ عِنۡدِیۡ ؕ اَوَ لَمۡ یَعۡلَمۡ اَنَّ اللّٰہَ قَدۡ اَہۡلَکَ مِنۡ قَبۡلِہٖ مِنَ الۡقُرُوۡنِ مَنۡ ہُوَ اَشَدُّ مِنۡہُ قُوَّۃً وَّ اَکۡثَرُ جَمۡعًا ؕ وَ لَا یُسۡـَٔلُ عَنۡ ذُنُوۡبِہِمُ الۡمُجۡرِمُوۡنَ﴿۷۸﴾

۷۸۔ قارون نے کہا: یہ سب مجھے اس مہارت کی بنا پر ملا ہے جو مجھے حاصل ہے، کیا اسے معلوم نہیں ہے کہ اللہ نے اس سے پہلے بہت سی ایسی امتوں کو ہلاکت میں ڈال دیا جو اس سے زیادہ طاقت اور جمعیت رکھتی تھیں اور مجرموں سے تو ان کے گناہ کے بارے میں پوچھا ہی نہیں جائے گا۔

تفسیر آیات

۱۔ قَالَ اِنَّمَاۤ اُوۡتِیۡتُہٗ عَلٰی عِلۡمٍ عِنۡدِیۡ: قارون نے ان نصیحتوں کے جواب میں کہا:یہ دولت میں نے خود اپنی مہارت اور سمجھداری کی بنیاد پر جمع کی ہے۔ اس دولت کے حصول میں کسی اور کی طرف سے کوئی احسان نہیں۔ دوسرے لفظوں میں قارون نے کہا: یہ مال و دولت میری اپنی مہارت اور ہنرمندی کا نیتجہ ہے۔ اس میں کسی غیبی طاقت کا کوئی دخل نہیں ہے۔

مادی انسان کی سوچ قدیم ایام سے یہی رہی ہے کہ جو عقل و فکر مہارت، ہنر اور دولت اس کے پاس ہے وہ کسی کی عطا کردہ نہیں ہے بلکہ خود اس نے پیدا کی ہے۔

۲۔ اَوَ لَمۡ یَعۡلَمۡ اَنَّ اللّٰہَ قَدۡ اَہۡلَکَ: اگر اس نے یہ دولت صرف اپنی مہارت اور ہنر مندی سے حاصل کی ہے تو اسی مہارت کے ذریعے اس دولت کو بچا لینا اور تحفظ دینا چاہیے جب کہ قارون سے زیادہ طاقتور لوگ اپنی طاقت و مہارت کے ذریعے اپنے اموال کو تحفظ نہیں دے سکے۔ پس معلوم ہوا اصل مال و دولت کا سرچشمہ تو وہی ہے جو اسے تحفظ دے سکتا ہے۔

۳۔ وَ لَا یُسۡـَٔلُ عَنۡ ذُنُوۡبِہِمُ الۡمُجۡرِمُوۡنَ: مجرموں کو بغیر حساب کے جہنم بھیج دیا جائے گا۔ جن کے جرم کی نوعیت یہ ہو کہ وہ اللہ کی نعمتوں کے سرے سے منکر ہوں ایسے مجرموں سے قیامت کے دن سوال و حساب نہ ہو گا۔ جیسا کہ سورہ الرحمن آیت ۳۹ میں فرمایا:

فَیَوۡمَئِذٍ لَّا یُسۡـَٔلُ عَنۡ ذَنۡۢبِہٖۤ اِنۡسٌ وَّ لَا جَآنٌّ ﴿﴾

پھر اس روز کسی انسان سے اور کسی جن سے اس کے گناہ کے بارے میں نہیں پوچھا جائے گا۔

اس عدم سوال کی وجہ اگلی آیت ۴۱ میں بتائی:

یُعۡرَفُ الۡمُجۡرِمُوۡنَ بِسِیۡمٰہُمۡ فَیُؤۡخَذُ بِالنَّوَاصِیۡ وَ الۡاَقۡدَامِ ﴿﴾

مجرم اپنے چہروں سے پہچانے جائیں گے پھر وہ پیشانیوں اور پیروں سے پکڑے جائیں گے۔

اہم نکات

۱۔ نعمتوں پر ادائے شکر نہ کرنا قابل اغماض ہے لیکن انکار نعمت قابل درگزر نہیں ہے۔


آیت 78