آیت 136
 

قَالُوۡا سَوَآءٌ عَلَیۡنَاۤ اَوَ عَظۡتَ اَمۡ لَمۡ تَکُنۡ مِّنَ الۡوٰعِظِیۡنَ﴿۱۳۶﴾ۙ

۱۳۶۔ انہوں نے کہا: تم نصیحت کرو یا نہ کرو ہمارے لیے یکساں ہے۔

تفسیر آیات

وہ اپنی سرشت کا خود اعتراف کر رہے ہیں کہ ہمارے دلوں پر تمہاری نصیحتوں کا کوئی اثر نہ ہو گا۔ حقیقت بھی یہی ہے جو لوگ ہدایت لینا ہی نہیں چاہتے تو ان کے دلوں پر نہ نصیحت اثر کرتی ہے نہ معجزہ۔

جب لوگ اللہ کے پیغام کو بے اثر قرار دیتے ہیں اور اثر پذیری کا امکان ختم ہو جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کے ساتھ دو کاموں میں سے ایک کام انجام دیتا ہے: یا تو ان پر فوری عذاب نازل کرتا ہے یا ان کو اپنی حالت پر چھوڑ دیتا اور ڈھیل دیتا ہے۔ واضح رہے ڈھیل دینا بدتر عذاب کا پیش خیمہ ہے۔


آیت 136