آیات 65 - 66
 

وَ الَّذِیۡنَ یَقُوۡلُوۡنَ رَبَّنَا اصۡرِفۡ عَنَّا عَذَابَ جَہَنَّمَ ٭ۖ اِنَّ عَذَابَہَا کَانَ غَرَامًا﴿٭ۖ۶۵﴾

۶۵۔ اور جو یوں التجا کرتے ہیں: ہمارے رب! ہمیں عذاب جہنم سے بچا، بے شک اس کا عذاب تو بڑی تباہی ہے۔

اِنَّہَا سَآءَتۡ مُسۡتَقَرًّا وَّ مُقَامًا﴿۶۶﴾

۶۶۔ بے شک جہنم تو بدترین ٹھکانا اور مقام ہے۔

تشریح کلمات

غَرَامًا:

( غ ر م ) خسارہ کے معنوں میں ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ عِبَادُ الرَّحۡمٰنِ کی چوتھی صفت خوف از عذاب ہے۔ عذاب سے بچنے کی صرف دعا پر اکتفا نہیں کرتے بلکہ اس سے بچنے کے اسباب پر عمل کر کے نتیجے کے لیے دعا کرتے ہیں۔

۲۔ اِنَّہَا سَآءَتۡ: ساتھ یہ شعور بھی ہے کہ جہنم کا عذاب کیا ہوتا ہے۔


آیات 65 - 66