آیت 64
 

فَرَجَعُوۡۤا اِلٰۤی اَنۡفُسِہِمۡ فَقَالُوۡۤا اِنَّکُمۡ اَنۡتُمُ الظّٰلِمُوۡنَ ﴿ۙ۶۴﴾

۶۴۔ (یہ سن کر) وہ اپنے ضمیر کی طرف پلٹے اور کہنے لگے : حقیقتاً تم خود ہی ظالم ہو۔

تفسیر آیات

اس طرز استدلال سے ان کے ضمیر اور عقل کو ایک جھٹکا لگا۔ پہلے یہ بات کبھی نہیں سوچی، نہ کسی نے اس قسم کی بات کی۔ ایک جامد بے جان چیز کو اپنی زندگی کا مدبر سمجھ کر اس کے سامنے جھکنا واقعاً بڑی زیادتی ہے۔ آپس میں اس موضوع پر گفتگو شروع ہوئی۔ بت پرستی پہلی بار موضوع بحث بن گئی۔

اہم نکات

۱۔ حق ایک بار انسانوں کے عقل و ضمیر میں جلوہ گر ہوتا ہے۔ پھر مؤمن اسے اپنا لیتا اور کافر اس کو دبا دیتا ہے۔


آیت 64