آیت 61
 

قَالُوۡا فَاۡتُوۡا بِہٖ عَلٰۤی اَعۡیُنِ النَّاسِ لَعَلَّہُمۡ یَشۡہَدُوۡنَ﴿۶۱﴾

۶۱۔ کہنے لگے: اسے سب کے سامنے پیش کرو تاکہ لوگ اسے دیکھ لیں۔

تفسیر آیات

حکم ہوا: اس شخص کو حاضر کرو اور سب لوگوں کے سامنے لے آؤ تاکہ سب کے سامنے مسئلہ پیش ہو گا تو اس بات پر گواہ بھی مل جائیں گے کہ اسی نے بتوں کے خلاف جسارت کی تھی۔

یَشۡہَدُوۡنَ: کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ابراہیم علیہ السلام کے جرم کی گواہی دینے والے گواہی دیں کہ ہمارے بتوں کے خلاف بات کرنے والا یہی شخص تھا۔


آیت 61