آیت 27
 

وَ یَقُوۡلُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَوۡ لَاۤ اُنۡزِلَ عَلَیۡہِ اٰیَۃٌ مِّنۡ رَّبِّہٖ ؕ قُلۡ اِنَّ اللّٰہَ یُضِلُّ مَنۡ یَّشَآءُ وَ یَہۡدِیۡۤ اِلَیۡہِ مَنۡ اَنَابَ ﴿ۖۚ۲۷﴾

۲۷۔ اور جو لوگ کافر ہو گئے ہیں وہ کہتے ہیں: اس (رسول) پر اپنے رب کی طرف سے کوئی معجزہ کیوں نازل نہیں ہوتا؟ کہدیجئے: اللہ جسے چاہے گمراہ کر دیتا ہے اور جو (اللہ کی طرف) رجوع کرتا ہے اپنی طرف اس کی رہنمائی فرماتا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ یَقُوۡلُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا: کافر لوگ اپنے کفر کی توجیہ کے لیے کہا کرتے تھے: اگر محمدؐ اپنے دعوائے نبوت میں سچے ہیں تو گزشتہ انبیاء کی طرح معجزے دکھائیں۔ مثلاً آسمان ٹکڑے ہو کر ان پر گرے یا کوہ صفا سونا بن جائے وغیرہ۔ان کے جواب میں دوسری جگہ فرمایا:

وَ مَا تُغۡنِی الۡاٰیٰتُ وَ النُّذُرُ عَنۡ قَوۡمٍ لَّا یُؤۡمِنُوۡنَ (۱۰ یونس: ۱۰۱)

اور جو قوم ایمان لانا ہی نہ چاہتی ہو اس کے لیے آیات اور تنبیہیں کچھ کام نہیں دیتیں۔

نیز فرمایا:

اِنَّ الَّذِیۡنَ حَقَّتۡ عَلَیۡہِمۡ کَلِمَتُ رَبِّکَ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ ﴿﴾ وَ لَوۡ جَآءَتۡہُمۡ کُلُّ اٰیَۃٍ ۔۔۔۔ (۱۰ یونس: ۹۶۔۹۷)

جن لوگوں کے بارے میں آپ کے رب کا فیصلہ قرار پا چکا ہے وہ یقینا ایمان نہیں لائیں گے۔ اگرچہ ان کے پاس ہر قسم کی نشانی آ جائے۔۔۔۔

ان آیات کا ماحصل یہ ہے کہ ان کا ایمان نہ لانا معجزہ کے فقدان کی وجہ سے نہیں ہے۔ اتمام حجت کے لیے کافی معجزے قرآن و دیگر معجزات کی صورت میں موجود ہیں بلکہ ان کا ایمان نہ لانا ایمان کے لیے محرک کے نہ ہونے کی وجہ سے ہے جو انسان کے درون میں ہوتا ہے۔

۲۔ قُلۡ اِنَّ اللّٰہَ یُضِلُّ مَنۡ یَّشَآءُ: جو اللہ کی طرف متوجہ ہو کر طلب ہدایت کرتا ہے اس کو ہدایت فراہم کرنے کے لیے معجزے موجود ہیں لیکن جو عناد و عداوت کی بنا پر معجزے کا مطالبہ کرتے ہیں ان کو ایمان پر مجبور کرنے کے لیے معجزہ نہیں ہے۔ یہاں بلا کسی جبر و اکراہ کے، ہدایت اور ضلالت کے درمیان کھڑا کر دیا جاتا ہے جو چاہے ضلالت اختیار کرے اور جو چاہے ہدایت کی راہ پر چلے۔

اہم نکات

۱۔ ہدایت نہ ملنے کا سبب معجزات کا فقدان نہیں بلکہ ہدایت طلبی کا فقدان ہے: وَ یَہۡدِیۡۤ اِلَیۡہِ مَنۡ اَنَابَ ۔

۲۔ معجزے کا مطالبہ ہدایت طلبی کے لیے ہے تو یہ مطالبہ قبول کیا جاتا ہے: وَ یَہۡدِیۡۤ اِلَیۡہِ مَنۡ اَنَابَ ۔

۳۔ ایمان کا محرک، جو انسان کے درون میں ہوتا ہے، انابت ہے: وَ یَہۡدِیۡۤ اِلَیۡہِ مَنۡ اَنَابَ ۔


آیت 27