آیت 39
 

اِلَّا تَنۡفِرُوۡا یُعَذِّبۡکُمۡ عَذَابًا اَلِیۡمًا ۬ۙ وَّ یَسۡتَبۡدِلۡ قَوۡمًا غَیۡرَکُمۡ وَ لَا تَضُرُّوۡہُ شَیۡئًا ؕ وَ اللّٰہُ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرٌ﴿۳۹﴾

۳۹۔ اگر تم نہ نکلو گے تو اللہ تمہیں دردناک عذاب دے گا اور تمہاری جگہ دوسری قوم پیدا کرے گا اور تم اللہ کو کچھ بھی نقصان نہیں پہنچا سکو گے اور اللہ ہر چیز پر خوب قدرت رکھتا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ اِلَّا تَنۡفِرُوۡا یُعَذِّبۡکُمۡ عَذَابًا: دردناک عذاب کا لہجہ ایسا ہے، جیسا کفر اختیار کرنے والوں کے ساتھ اختیار کیا جاتا ہے یا جنگ سے کترانے والوں کے لیے۔ چنانچہ سورہ فتح میں آیت ۱۶۔ ۱۷ میں جنگ سے کترانے والے صحرا نشینوں کے لیے یہی لہجہ اختیار فرمایا۔

۲۔ وَّ یَسۡتَبۡدِلۡ قَوۡمًا غَیۡرَکُمۡ: اللہ تمہاری جگہ دوسری قوم پیدا کر دے گا جو احکام خدا کی تعمیل کے وقت زمین سے چمٹنے والے نہ ہو گی۔

۳۔ وَ لَا تَضُرُّوۡہُ شَیۡئًا: تمہارے جانے سے اللہ کے دین کو کوئی نقصان نہ ہو گا۔ تمہاری ایسی کوئی حیثیت نہیں کہ تمہارے جانے سے کوئی متاثر ہو جائے۔

یہ بات سنت الٰہی ہے کہ وہ قوم کبھی زندہ نہیں رہ سکتی جو اپنا دفاع کرنا نہیں جانتی۔ اپنے امامؑ کے پکارنے پر زمین سے چمٹ جاتی ہے اور اپنے رہبرکی نافرمانی کرتی ہے۔ چنانچہ سورہ محمدؐ میں فرمایا:

وَ اِنۡ تَتَوَلَّوۡا یَسۡتَبۡدِلۡ قَوۡمًا غَیۡرَکُمۡ ۙ ثُمَّ لَا یَکُوۡنُوۡۤا اَمۡثَالَکُمۡ (۴۷ محمد:۳۸)

اور اگر تم نے منہ پھیر لیا تو اللہ تمہارے بدلے اور لوگوں کو لے آئے گا، پھر وہ تم جیسے نہ ہوں گے۔

کیونکہ دشمن سے خوف کھانا اور اس کے سامنے ہتھیار ڈالنا اپنے وجود کی نفی ہے۔

اہم نکات

۱۔ وہ قومیں زندہ نہیں رہ سکتی جو اپنا دفاع کرنا نہیں جانتی: وَّ یَسۡتَبۡدِلۡ قَوۡمًا غَیۡرَکُمۡ ۔۔۔۔

۲۔ اللہ اپنے دین کے لیے کسی ایک قوم پر انحصار نہیں فرماتا: وَّ یَسۡتَبۡدِلۡ قَوۡمًا غَیۡرَکُمۡ ۔۔۔۔


آیت 39