آیت 176
 

ذٰلِکَ بِاَنَّ اللّٰہَ نَزَّلَ الۡکِتٰبَ بِالۡحَقِّ ؕ وَ اِنَّ الَّذِیۡنَ اخۡتَلَفُوۡا فِی الۡکِتٰبِ لَفِیۡ شِقَاقٍۭ بَعِیۡدٍ﴿۱۷۶﴾٪

۱۷۶۔یہ (سزا) اس وجہ سے ہے کہ اللہ نے کتاب تو حق کے مطابق نازل کی تھی اور جن لوگوں نے کتاب کے بارے میں اختلاف کیا، یقینا وہ دور دراز کے جھگڑے میں پڑے ہوئے ہیں۔

تشریح کلمات

شقاق:

( ش ق ق ) افتراق۔ دور ہونا۔ شگاف۔ مخالفت۔

تفسیر آیت

احکام خدا چھپانے والوں کو یہ سزا کیوں دی جا رہی ہے اور ان کا یہ گناہ ناقابل معافی کیوں ہے؟ آیہ شریفہ میں اس کی وضاحت فرمائی گئی ہے کہ اللہ نے حق کے مطابق کتاب نازل کی تھی، ان لوگوں نے حق کو چھپایا ہے۔ حق پوشیدہ رکھنے کی صورت میں اختلاف اور تفرقہ پیدا ہوتا ہے اور اس کا لازمی نتیجہ ضلالت و گمراہی اور استحقاق عذاب ہے۔ چنانچہ دنیا میں رونما ہونے والے تمام اختلافات اور نفرتوں کے ذمے داریہی لوگ ہیں۔ اس لیے ان کا یہ جرم قابل معافی نہیں ہے۔ کیونکہ ان کے اس جرم کے آثار آنے والی تمام نسلوں میں جاری رہتے ہیں۔

اہم نکات

۱۔ ہر گناہ کاایک طبعی اثر ہوتا ہے اور اختلاف و پراگندگی کتمان حق کے طبعی اثرات میں سے ایک ہے۔

۲۔ حق کے چھپانے کی وجہ سے فرقے وجود میں آئے۔


آیت 176