آیات 99 - 101
 

وَ لَقَدۡ اَنۡزَلۡنَاۤ اِلَیۡکَ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍ ۚ وَ مَا یَکۡفُرُ بِہَاۤ اِلَّا الۡفٰسِقُوۡنَ﴿۹۹﴾

۹۹۔ اور ہم نے آپ پر واضح نشانیاں نازل کی ہیں،اور ان کا انکار صرف بدکردار لوگ ہی کر سکتے ہیں۔

اَوَ کُلَّمَا عٰہَدُوۡا عَہۡدًا نَّبَذَہٗ فَرِیۡقٌ مِّنۡہُمۡ ؕ بَلۡ اَکۡثَرُہُمۡ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ﴿۱۰۰﴾

۱۰۰۔ کیا ( ایسا نہیں ہے کہ) ان لوگوں نے جب بھی کوئی عہد کیا تو ان میں سے ایک گروہ نے اسے اٹھا پھینکا، بلکہ ان میں سے اکثر تو ایمان ہی نہیں رکھتے۔

وَ لَمَّا جَآءَہُمۡ رَسُوۡلٌ مِّنۡ عِنۡدِ اللّٰہِ مُصَدِّقٌ لِّمَا مَعَہُمۡ نَبَذَ فَرِیۡقٌ مِّنَ الَّذِیۡنَ اُوۡتُوا الۡکِتٰبَ ٭ۙ کِتٰبَ اللّٰہِ وَرَآءَ ظُہُوۡرِہِمۡ کَاَنَّہُمۡ لَا یَعۡلَمُوۡنَ﴿۱۰۱﴾۫

۱۰۱۔اور جب اللہ کی جانب سے ان کے پاس ایک ایسا رسول آیا جو ان کے ہاں موجود (کتاب)کی تصدیق کرتا ہے تو اہل کتاب میں سے ایک گروہ نے اللہ کی کتاب کو پس پشت ڈال دیا گویا کہ اسے جانتے ہی نہیں۔

تشریح کلمات

فَاسِق:

(ف س ق ) فسق شرعی حدود سے تجاوز کرنا۔ عربی میں جب پھل پک کر چھلکے سے باہر نکل آئے تو کہتے ہیں: فسق الرطب عن قشرہ ۔ چوہے کو فُوَیْسَقَہ کہا جاتا ہے۔ کیونکہ یہ بار بار اپنے بل سے باہر نکلتا ہے یا اس لیے کہ چوہے میں خباثت زیادہ پائی جاتی ہے۔

فاسق کا مفہوم کافر سے زیادہ وسیع ہے۔ یعنی کافر اور غیر کافر دونوں فاسق ہو سکتے ہیں۔ کیونکہ شرعی اور عقلی حدود سے تجاوز کے درجات و مدارج ہیں۔ معمولی تجاوز کو گناہ یا فسق کہتے ہیں۔ جب کہ بعض غیر معمولی اور بڑے گناہوں کو کفر کہا جاتا ہے۔ البتہ عرفاً صرف بڑے گناہوں کے ارتکاب کو فسق کہتے ہیں۔

نَبَذَ:

( ن ب ذ )کسی چیز کو حقارت سے دور پھینک دینا۔

تفسیر آیات

قرآن مجید متعدد آیات میں ارشاد فرماتا ہے کہ یہود و نصاریٰ کو من حیث القوم کتاب دی گئی۔ اگرچہ رسول خدا (ص) کے معاصر اہل کتاب کے پاس توریت و انجیل کا کامل نسخہ موجود نہیں تھا۔ ہم سورہ آل عمران کی ابتدائی آیات کی تفسیر میں بتائیں گے کہ توریت و انجیل کا ایک حصہ موجودہ تحریف شدہ توریت و انجیل میں جا بجا پایا جاتا ہے۔ چنانچہ یہی مفہوم اس آیت میں صاف لفظوں میں بیان کیا گیا ہے:

اَلَمۡ تَرَ اِلَی الَّذِیۡنَ اُوۡتُوۡا نَصِیۡبًا مِّنَ الۡکِتٰبِ ۔۔ {۳ آل عمران: ۲۳}

کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ جنہیں کتاب کا ایک حصہ دیا گیا ہے۔۔۔۔

یہاں ’’کچھ حصے‘‘ سے مراد توریت و انجیل ہے۔ کیونکہ علمائے یہود و نصاریٰ کو اس میں سے صرف کچھ کا علم ہے، باقی تحریف ہو چکا ہے۔

اہم نکات

۱۔ کس قدر افسوسناک ہے کہ یہودی اس قرآن کو بھی جھٹلاتے ہیں جو ان کی شریعت کی تصدیق کرتا ہے۔


آیات 99 - 101