ذہنی غلامی گمراہی کا سبب


قَالَ الَّذِیۡنَ اسۡتَکۡبَرُوۡا لِلَّذِیۡنَ اسۡتُضۡعِفُوۡۤا اَنَحۡنُ صَدَدۡنٰکُمۡ عَنِ الۡہُدٰی بَعۡدَ اِذۡ جَآءَکُمۡ بَلۡ کُنۡتُمۡ مُّجۡرِمِیۡنَ﴿۳۲﴾

۳۲۔ اور بڑا بننے والے دبے رہنے والوں سے کہیں گے: ہدایت تمہارے پاس آ جانے کے بعد کیا ہم نے تمہیں اس سے روکا تھا؟ (نہیں) بلکہ تم خود ہی مجرم ہو۔

32۔ یعنی خود تم نے اپنی آزادی کو فروخت کیا تھا۔ تم ذہنی طور پر غلام تھے اور تم اپنی مرضی سے گمراہی میں چلے گئے ورنہ تم تک حق کی دعوت پہنچ گئی تھی۔

وَ قَالَ الَّذِیۡنَ اسۡتُضۡعِفُوۡا لِلَّذِیۡنَ اسۡتَکۡبَرُوۡا بَلۡ مَکۡرُ الَّیۡلِ وَ النَّہَارِ اِذۡ تَاۡمُرُوۡنَنَاۤ اَنۡ نَّکۡفُرَ بِاللّٰہِ وَ نَجۡعَلَ لَہٗۤ اَنۡدَادًا ؕ وَ اَسَرُّوا النَّدَامَۃَ لَمَّا رَاَوُا الۡعَذَابَ ؕ وَ جَعَلۡنَا الۡاَغۡلٰلَ فِیۡۤ اَعۡنَاقِ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا ؕ ہَلۡ یُجۡزَوۡنَ اِلَّا مَا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ﴿۳۳﴾

۳۳۔ اور کمزور لوگ بڑا بننے والوں سے کہیں گے: بلکہ یہ رات دن کی چالیں تھیں جب تم ہمیں اللہ سے کفر کرنے اور اس کے لیے ہمسر بنانے کے لیے کہتے تھے، جب وہ عذاب کو دیکھ لیں گے تو دل میں ندامت لیے بیٹھیں گے اور ہم کفار کی گردنوں میں طوق ڈالیں گے، کیا ان کو اس کے سوا کوئی بدلہ ملے گا جس کے یہ مرتکب ہوا کرتے تھے۔

33۔ دبے ہوئے لوگ کہیں گے: تمہارے شب و روز کی فریب کاریوں کی وجہ سے ہی ہم گمراہ ہوئے تھے اور ہماری بے شعوری سے تم نے فائدہ اٹھا کر ہمیں دھوکہ دیا۔