مفادات اور خواہشات، باعث غفلت


لَقَدۡ کُنۡتَ فِیۡ غَفۡلَۃٍ مِّنۡ ہٰذَا فَکَشَفۡنَا عَنۡکَ غِطَآءَکَ فَبَصَرُکَ الۡیَوۡمَ حَدِیۡدٌ﴿۲۲﴾

۲۲۔ بے شک تو اس چیز سے غافل تھا چنانچہ ہم نے تجھ سے تیرا پردہ ہٹا دیا ہے لہٰذا آج تیری نگاہ بہت تیز ہے۔

22۔ آج پردہ ہٹا دیا گیا، ورنہ تجھ میں سب کچھ دیکھنے کی دنیا میں بھی صلاحیت تھی مگر خواہشات، مفادات اور آرزوؤں کے تہ در تہ حجابوں نے تجھے اندھیرے میں رکھا تھا۔ جن کی بینائی پر پردہ نہیں پڑا ہوا تھا وہ حق کے جمال سے دنیا میں بھی محظوظ ہوتے رہے۔ حضرت علی علیہ السلام سے روایت ہے: وَاَبْیَنُ مِمَّا تَرَی الْعُیُونُ ۔ (نہج البلاغۃ خطبہ 155) تیرا وجود ان چیزوں سے بھی زیادہ واضح ہے جن کو آنکھیں دیکھ لیتی ہیں۔