دار الحرب سے ہجرت کا حکم


وَدُّوۡا لَوۡ تَکۡفُرُوۡنَ کَمَا کَفَرُوۡا فَتَکُوۡنُوۡنَ سَوَآءً فَلَا تَتَّخِذُوۡا مِنۡہُمۡ اَوۡلِیَآءَ حَتّٰی یُہَاجِرُوۡا فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ ؕ فَاِنۡ تَوَلَّوۡا فَخُذُوۡہُمۡ وَ اقۡتُلُوۡہُمۡ حَیۡثُ وَجَدۡتُّمُوۡہُمۡ ۪ وَ لَا تَتَّخِذُوۡا مِنۡہُمۡ وَلِیًّا وَّ لَا نَصِیۡرًا ﴿ۙ۸۹﴾

۸۹۔ وہ چاہتے ہیں کہ تم بھی ویسے ہی کافر ہو جاؤ جیسے کافر وہ خود ہیں تاکہ تم سب یکساں ہو جاؤ، لہٰذا ان میں سے کسی کو اپنا حامی نہ بناؤ جب تک وہ راہ خدا میں ہجرت نہ کریں، اگر وہ (ہجرت سے) منہ موڑ لیں تو انہیں پکڑ لو اور جہاں پاؤ قتل کر دو اور ان میں سے کسی کو اپنا حامی اور مددگار نہ بناؤ۔

89۔ جن لوگوں کے بارے میں تمہارے درمیان دو مؤقف وجود میں آگئے، وہ نہ صرف اہل ایمان نہیں ہیں، بلکہ وہ تمہارے ایمان کے بھی خلاف ہیں۔ سیاق آیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں ہجرت کی دعوت دینی چاہیے، اگر وہ ہجرت سے منہ موڑ یں تو اس صورت میں ان کے ساتھ قطع تعلق اور قتل کا حکم ہے۔