جہنم کے رہنما


وَ جَعَلۡنٰہُمۡ اَئِمَّۃً یَّدۡعُوۡنَ اِلَی النَّارِ ۚ وَ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ لَا یُنۡصَرُوۡنَ﴿۴۱﴾

۴۱۔ اور ہم نے انہیں ایسے رہنما بنایا جو آتش کی طرف بلاتے ہیں اور قیامت کے دن ان کی مدد نہیں کی جائے گی۔

41۔ وَ جَعَلۡنٰہُمۡ : جب کسی ناقابل ہدایت انسان کو اس کے حال پر چھوڑ دیا جاتا ہے تو قرآن اس کے لیے یہ تعبیر اختیار فرماتا ہے: ” ہم نے اس کو گمراہ کیا۔ “ یہاں بھی یہی صورت ہے کہ فرعون لوگوں کو گمراہ کر کے جہنم کی طرف لے جانے کے لیے رہنما بنا ہوا ہے۔ اللہ نے رسولوں اور معجزوں کے ذریعے اسے راہ راست پر لانے کی کوشش کی۔ جب وہ نہیں مانا تو اللہ نے اسے اس کے حال پر چھوڑ دیا اور اس کا حال یہ تھا کہ وہ لوگوں کو جہنم کی طرف لے جا رہا تھا۔ چونکہ فرعون کفر و سرکشی کی ایک روایت قائم کر گیا اس لیے جب تک اس روایت کا سلسلہ جاری رہے گا، اس پر لعنت کا تسلسل بھی قائم رہے گا۔