جھوٹے معبودوں کا کوئی فائدہ نہیں


وَّ نَرِثُہٗ مَا یَقُوۡلُ وَ یَاۡتِیۡنَا فَرۡدًا﴿۸۰﴾

۸۰۔ اور جو کچھ وہ کہتا ہے اس کے ہم مالک بن جائیں گے اور وہ ہمارے پاس اکیلا حاضر ہو گا۔

80۔ نَرِثُہٗ : یعنی کافروں کا یہ تمسخر اور ان کے کفر کی باتیں ان کے مرنے کے بعد ان کے لیے وبال جان بن کر باقی رہیں گی اور ہمارے پاس وہ اکیلا پہنچ جائے گا۔جن کو اس نے خدا کے ساتھ شریک مانا تھا، ان میں سے کوئی بھی اس کے ساتھ نہ ہو گا۔

وَ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ اٰلِہَۃً لِّیَکُوۡنُوۡا لَہُمۡ عِزًّا ﴿ۙ۸۱﴾

۸۱۔ اور انہوں نے اللہ کے سوا دوسرے معبود بنا لیے ہیں تاکہ ان کے لیے باعث تقویت بنیں ۔

81۔ مشرکین جن چیزوں کی پوجا کرتے تھے اور ان سے جو مقاصد حاصل کرنا چاہتے تھے، وہ تقویت ہے۔ وہ ان معبودوں سے اپنی دنیاوی زندگی کے لیے تقویت چاہتے تھے۔ مشرکین آخرت پر ایمان نہیں رکھتے تھے، لہٰذا وہ ان معبودوں کو اپنی دنیاوی مفادات کے حصول کا ذریعہ سمجھتے تھے۔ جواب میں فرمایا: جس یوم آخرت کے تم منکر ہو، وہ دن ضرور آئے گا اور اس دن تمہارے یہ معبود نہ صرف تمہاری کوئی مدد نہیں کر سکیں گے، بلکہ تمہارے خلاف ہوں گے۔

کَلَّا ؕ سَیَکۡفُرُوۡنَ بِعِبَادَتِہِمۡ وَ یَکُوۡنُوۡنَ عَلَیۡہِمۡ ضِدًّا﴿٪۸۲﴾

۸۲۔ ہرگز نہیں، (کل) یہ سب ان کی عبادت ہی سے انکار کریں گے اور ان کے سخت مخالف ہوں گے۔