مشرکین مکہ کو درپیش دنیوی عذاب


وَ لَقَدۡ اَخَذۡنٰہُمۡ بِالۡعَذَابِ فَمَا اسۡتَکَانُوۡا لِرَبِّہِمۡ وَ مَا یَتَضَرَّعُوۡنَ﴿۷۶﴾

۷۶۔ اور بتحقیق ہم نے تو انہیں اپنے عذاب کی گرفت میں لے لیا تھا لیکن پھر بھی انہوں نے اپنے رب سے نہ عاجزی کا اظہار کیا نہ زاری کی۔

76۔ اس عذاب سے مراد بعض روایات کے مطابق وہ شکست و خواری ہے جو جنگ بدر میں مشرکین کو پیش آئی۔ بعض دیگر روایات کے مطابق یہ عذاب وہ قحط سالی ہے جو رسول اللہ ﷺ کی بددعا سے مکہ والوں کو پیش آئی جس میں وہ جانوروں کی کھال اور مردار کھانے پر مجبور ہو گئے تھے۔