شرک انسانی تشخص کا زہر قاتل


حُنَفَآءَ لِلّٰہِ غَیۡرَ مُشۡرِکِیۡنَ بِہٖ ؕ وَ مَنۡ یُّشۡرِکۡ بِاللّٰہِ فَکَاَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَآءِ فَتَخۡطَفُہُ الطَّیۡرُ اَوۡ تَہۡوِیۡ بِہِ الرِّیۡحُ فِیۡ مَکَانٍ سَحِیۡقٍ﴿۳۱﴾

۳۱۔ صرف (ایک) اللہ کی طرف یکسو ہو کر، کسی کو اس کا شریک بنائے بغیر اور جو اللہ کے ساتھ شریک ٹھہراتا ہے تو وہ ایسا ہے گویا آسمان سے گر گیا پھر یا تو اسے پرندے اچک لیں یا اسے ہوا اڑا کر کسی دور جگہ پھینک دے۔

31۔ اس مثال سے معلوم ہوا کہ شرک سے انسان کا انسانی تشخص ختم ہو جاتا ہے۔ جیسا کہ آسمان سے گرنے والے کے جسم کے پرخچے اڑ جاتے ہیں اور پرندے اس کے جسم کے ٹکڑے اچک کر لے جاتے ہیں۔ یعنی ایک مردار کی طرح ہو جاتا ہے۔