مشاہدہ اعمال


اَمۡ یَحۡسَبُوۡنَ اَنَّا لَا نَسۡمَعُ سِرَّہُمۡ وَ نَجۡوٰىہُمۡ ؕ بَلٰی وَ رُسُلُنَا لَدَیۡہِمۡ یَکۡتُبُوۡنَ﴿۸۰﴾

۸۰۔ کیا یہ لوگ خیال کرتے ہیں کہ ہم ان کی راز کی باتیں اور سرگوشیاں نہیں سنتے؟ ہاں! اور ہمارے فرستادہ (فرشتے) ان کے پاس ہی لکھ رہے ہیں۔

80۔ اللہ کے فرستادہ فرشتے انسان کی ہر حرکت اور ہر بات کو ریکارڈ کر رہے ہیں تاکہ کل قیامت کے دن یہ خود اپنے اعمال کا مشاہدہ کرے۔ چنانچہ قیامت کے دن جب انسان ان اعمال کا مشاہدہ کے گا تو کہے گا : ہائے ندامت! یہ کیسا نامہ اعمال ہے۔ اس نے کسی چھوٹی بڑی بات کو نہیں چھوڑا۔ سب کو درج کر لیا ہے۔ (کہف: 49)