فضائل قرآن


یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ قَدۡ جَآءَتۡکُمۡ مَّوۡعِظَۃٌ مِّنۡ رَّبِّکُمۡ وَ شِفَآءٌ لِّمَا فِی الصُّدُوۡرِ ۬ۙ وَ ہُدًی وَّ رَحۡمَۃٌ لِّلۡمُؤۡمِنِیۡنَ﴿۵۷﴾

۵۷۔ اے لوگو! تمہارے رب کی طرف سے (یہ قرآن) تمہارے پاس نصیحت اور تمہارے دلوں کی بیماری کے لیے شفا اور مومنین کے لیے ہدایت اور رحمت بن کر آیا ہے۔

57۔ ٭ قرآن موعظہ ہے اور انسان کو ہر قسم کے خطرات سے بچاتا ہے۔ ٭ قرآن دل کی تمام بیماریوں کے لیے شفا ہے۔ ٭ قرآن ہدایت ہے۔ یہ انسان کو ہر قسم کے ہلاکت خیز راستوں سے بچا کر راہ راست کی طرف لے جاتا ہے۔ ٭قرآن رحمت ہے اور اَرۡحَمُ الرّٰحِمِیۡنَ کی تجلی ہے۔ یہ ہیں وہ ارتقائی مراحل جو مَّوۡعِظَۃٌ سے شروع ہو کر رَحۡمَۃٌ پر ختم ہوتے ہیں۔

قُلۡ بِفَضۡلِ اللّٰہِ وَ بِرَحۡمَتِہٖ فَبِذٰلِکَ فَلۡیَفۡرَحُوۡا ؕ ہُوَ خَیۡرٌ مِّمَّا یَجۡمَعُوۡنَ﴿۵۸﴾

۵۸۔کہدیجئے: اللہ کے اس فضل اور اس کی اس رحمت کو پا کر لوگوں کو خوش ہونا چاہیے کیونکہ یہ اس (مال و متاع) سے بہتر ہے جسے لوگ جمع کرتے ہیں

58۔ قرآن کے ذریعے جس فضل و کرم سے اللہ نے اپنے بندوں کو نوازا اور قرآن کو فیضان رحمت کا وسیلہ بنایا ہے، وہ مومن کے لیے متاع حیات و سرمایہ زندگی ہے۔ اگر انسان نے کسی چیز کو پا کر خوش ہونا ہے تو اس فضل و رحمت کو پا کر خوش ہونا چاہیے۔