غلبہ اسلام اور قیام مہدی ؑ


ہُوَ الَّذِیۡۤ اَرۡسَلَ رَسُوۡلَہٗ بِالۡہُدٰی وَ دِیۡنِ الۡحَقِّ لِیُظۡہِرَہٗ عَلَی الدِّیۡنِ کُلِّہٖ ۙ وَ لَوۡ کَرِہَ الۡمُشۡرِکُوۡنَ﴿۳۳﴾

۳۳۔ اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ اسی نے بھیجا ہے تاکہ اسے ہر دین پر غالب کر دے اگرچہ مشرکین کو برا ہی لگے۔

33۔ ادیان عالم میں صرف اسلام وہ دین ہے جس کا دستور (قرآن) حرف بحرف محفوظ ہے اور جس کی بنیادی تعلیمات تواتر اور قطعی ذرائع کے ساتھ محفوظ ہیں۔

مفسرین کو اس آیت کی تفسیر کرنے میں دشواری پیش آئی ہے کہ اسلام تمام ادیان پر غالب آئے گا۔ ہمارے نزدیک اس کی صحیح تفسیر یہ ہے: جب انسانیت مادیت کی تاریکی میں مزید ڈوب جائے گی اور امن و سکون عنقا ہو جائے گا، اس وقت لوگ ایک نجات دہندہ کو پکاریں گے اور ایک عالمگیر انقلاب کے لیے راہ ہموار ہو جائے گی اور مہدی برحق (عج) ظہور فرمائیں گے اور یہ دین تمام ادیان پر غالب آئے گا۔