مساوات مرد و زن


مَنۡ عَمِلَ سَیِّئَۃً فَلَا یُجۡزٰۤی اِلَّا مِثۡلَہَا ۚ وَ مَنۡ عَمِلَ صَالِحًا مِّنۡ ذَکَرٍ اَوۡ اُنۡثٰی وَ ہُوَ مُؤۡمِنٌ فَاُولٰٓئِکَ یَدۡخُلُوۡنَ الۡجَنَّۃَ یُرۡزَقُوۡنَ فِیۡہَا بِغَیۡرِ حِسَابٍ﴿۴۰﴾

۴۰۔ جو برائی کا ارتکاب کرے گا اسے اتنا ہی بدلہ ملے گا اور جو نیکی کرے گا وہ مرد ہو یا عورت اگر صاحب ایمان بھی ہو تو ایسے لوگ جنت میں داخل ہوں گے جس میں انہیں بے شمار رزق ملے گا ۔

40۔ ایک اہم نکتے کی وضاحت ہو گئی۔ وہ یہ کہ گناہ کی مناسبت سے سزا مل جائے گی، لیکن نیکی کے ثواب کے لیے کوئی حد متعین نہیں ہے۔ یہاں جو ثواب ملے گا، اسے وصف و حساب میں نہیں لایا جا سکتا نیز اس بات کی بھی وضاحت ہو گئی کہ عمل و ایمان کے اعتبار سے مرد اور عورت برابر ہیں۔ ان میں سے ہر ایک کو اپنے عمل کے مطابق جزا و سزا ملے گی۔ یوں اس جاہلی مؤقف کو مسترد کر دیا کہ عورت ناپاک جنس ہے۔