اعلانیہ خیرات کا مورد


اِنۡ تُبۡدُوا الصَّدَقٰتِ فَنِعِمَّا ہِیَ ۚ وَ اِنۡ تُخۡفُوۡہَا وَ تُؤۡتُوۡہَا الۡفُقَرَآءَ فَہُوَ خَیۡرٌ لَّکُمۡ ؕ وَ یُکَفِّرُ عَنۡکُمۡ مِّنۡ سَیِّاٰتِکُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ خَبِیۡرٌ﴿۲۷۱﴾

۲۷۱۔ اگر تم علانیہ خیرات دو تو وہ بھی خوب ہے اور اگر پوشیدہ طور پر اہل حاجت کو دو تو یہ تمہارے حق میں زیادہ بہتر ہے اور یہ تمہارے کچھ گناہوں کا کفارہ ہو گا اور اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے۔

271۔ جو تم خرچ کرتے ہو اللہ کو اس کا علم ہوتا ہے اور اگر دفع تہمت مقصود ہو تو اعلانیہ انفاق کرنے کو بھی اچھا عمل قرار دیا، ورنہ پوشیدہ طور پر انفاق سے عمل کے خالص ہونے کا زیادہ امکان ہے اور محتاج کی عزت نفس بھی مجروح نہیں ہوتی۔