وَ لَا صَدِیۡقٍ حَمِیۡمٍ﴿۱۰۱﴾

۱۰۱۔ اور نہ کوئی سچا دوست ہے۔

فَلَوۡ اَنَّ لَنَا کَرَّۃً فَنَکُوۡنَ مِنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ﴿۱۰۲﴾

۱۰۲۔ کاش! ہمیں ایک مرتبہ پھر پلٹنے کا موقع مل جاتا تو ہم مومنین میں سے ہوتے۔

102۔ حدیث میں آیا ہے کہ الناس نیام فاذا ماتوا انتبھوا (بحار الانوار 4: 43) لوگ خواب غفلت میں پڑے ہوتے ہیں، جب مر جاتے ہیں تو بیدار ہوتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں آنکھیں بند ہونے پر آنکھیں کھلتی ہیں۔ تب آرزو کریں گے کہ ایک مرتبہ پھر موقع مل جائے تو ہم مومن بن جائیں۔

اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً ؕ وَ مَا کَانَ اَکۡثَرُہُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ﴿۱۰۳﴾

۱۰۳۔ یقینا اس میں ایک نشانی ہے لیکن ان میں اکثر ایمان نہیں لاتے۔

وَ اِنَّ رَبَّکَ لَہُوَ الۡعَزِیۡزُ الرَّحِیۡمُ﴿۱۰۴﴾٪

۱۰۴۔ اور یقینا آپ کا رب ہی غالب آنے والا، رحم کرنے والا ہے۔

کَذَّبَتۡ قَوۡمُ نُوۡحِۣ الۡمُرۡسَلِیۡنَ﴿۱۰۵﴾ۚۖ

۱۰۵۔ نوح کی قوم نے بھی پیغمبروں کی تکذیب کی۔

اِذۡ قَالَ لَہُمۡ اَخُوۡہُمۡ نُوۡحٌ اَلَا تَتَّقُوۡنَ﴿۱۰۶﴾ۚ

۱۰۶۔ جب ان کی برادری کے نوح نے ان سے کہا: کیا تم اپنا بچاؤ نہیں کرتے ہو؟

اِنِّیۡ لَکُمۡ رَسُوۡلٌ اَمِیۡنٌ﴿۱۰۷﴾ۙ

۱۰۷۔ میں تمہارے لیے ایک امانتدار رسول ہوں،

فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوۡنِ﴿۱۰۸﴾ۚ

۱۰۸۔ لہٰذا تم اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو۔

وَ مَاۤ اَسۡـَٔلُکُمۡ عَلَیۡہِ مِنۡ اَجۡرٍ ۚ اِنۡ اَجۡرِیَ اِلَّا عَلٰی رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ﴿۱۰۹﴾ۚ

۱۰۹۔ اور اس کام پر میں تم سے کوئی اجر نہیں مانگتا میرا اجر تو صرف رب العالمین پر ہے۔

109۔ امانتداری کا ثبوت یہ ہے کہ میرا اس دعوت کے ساتھ کوئی مفاد وابستہ نہیں ہے۔ میرے مفادات رب العالمین کے ساتھ ہیں۔

فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوۡنِ﴿۱۱۰﴾ؕ

۱۱۰۔ لہٰذا تم اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو ۔