اِلَّا عَجُوۡزًا فِی الۡغٰبِرِیۡنَ﴿۱۷۱﴾ۚ

۱۷۱۔ سوائے ایک بڑھیا کے جو پیچھے رہنے والوں میں رہ گئی۔

171۔ یہ ان کی زوجہ تھی جو قوم لوط کے ساتھ ان کے عمل بد میں تعاون کرتی تھی۔

ثُمَّ دَمَّرۡنَا الۡاٰخَرِیۡنَ﴿۱۷۲﴾ۚ

۱۷۲۔ پھر ہم نے باقی سب کو تباہ کر کے رکھ دیا۔

172۔ کہا جاتا ہے کہ بحر میت کی تہ میں کئی شہر مدفون ہیں جن میں قوم لوط آباد تھی۔

وَ اَمۡطَرۡنَا عَلَیۡہِمۡ مَّطَرًا ۚ فَسَآءَ مَطَرُ الۡمُنۡذَرِیۡنَ﴿۱۷۳﴾

۱۷۳۔ اور ان پر ہم نے بارش برسائی، پس تنبیہ شدہ لوگوں پر یہ بہت بری بارش تھی۔

اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً ؕ وَ مَا کَانَ اَکۡثَرُہُمۡ مُّؤۡمِنِیۡنَ﴿۱۷۴﴾

۱۷۴۔ یقینا اس میں ایک نشانی ہے لیکن ان میں سے اکثر لوگ ایمان لانے والے نہیں۔

174۔ یعنی جن کو ایمان کی توفیق حاصل نہیں ہے وہ اس وضاحت کے ساتھ دکھائے جانے والے معجزے کے بعد بھی ایمان نہیں لاتے۔

وَ اِنَّ رَبَّکَ لَہُوَ الۡعَزِیۡزُ الرَّحِیۡمُ﴿۱۷۵﴾٪

۱۷۵۔ اور یقینا آپ کا رب ہی بڑا غالب آنے والا، بڑا رحم کرنے والا ہے۔

کَذَّبَ اَصۡحٰبُ لۡـَٔـیۡکَۃِ الۡمُرۡسَلِیۡنَ﴿۱۷۶﴾ۚۖ

۱۷۶۔ ایکہ والوں نے بھی رسولوں کی تکذیب کی۔

176۔ سورہ الحجر میں ایکہ کا ذکر آ چکا ہے۔ اس جگہ کا دوسرا نام مدین ہے۔ یہ حجاز اور فلسطین کے درمیان تھی۔ ایکہ گھنے درخت کو کہا جاتا ہے اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مدین ایسے درختوں سے ڈھکا ہوا تھا۔

اِذۡ قَالَ لَہُمۡ شُعَیۡبٌ اَلَا تَتَّقُوۡنَ﴿۱۷۷﴾ۚ

۱۷۷۔ جب شعیب نے ان سے کہا: کیا تم اپنا بچاؤ نہیں کرتے ؟

اِنِّیۡ لَکُمۡ رَسُوۡلٌ اَمِیۡنٌ﴿۱۷۸﴾ۙ

۱۷۸۔میں تمہارے لیے ایک امانتدار رسول ہوں۔

فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوۡنِ﴿۱۷۹﴾ۚ

۱۷۹۔ پس اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو۔

وَ مَاۤ اَسۡـَٔلُکُمۡ عَلَیۡہِ مِنۡ اَجۡرٍ ۚ اِنۡ اَجۡرِیَ اِلَّا عَلٰی رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ﴿۱۸۰﴾ؕ

۱۸۰۔ اور اس کام پر میں تم سے کوئی اجر نہیں مانگتا،میرا اجر تو صرف رب العالمین پر ہے۔