آیت 5
 

وَ قَالُوۡا قُلُوۡبُنَا فِیۡۤ اَکِنَّۃٍ مِّمَّا تَدۡعُوۡنَاۤ اِلَیۡہِ وَ فِیۡۤ اٰذَانِنَا وَقۡرٌ وَّ مِنۡۢ بَیۡنِنَا وَ بَیۡنِکَ حِجَابٌ فَاعۡمَلۡ اِنَّنَا عٰمِلُوۡنَ ﴿۵﴾

۵۔ اور وہ کہتے ہیں: جس چیز کی طرف تو ہمیں بلاتا ہے اس کے لیے ہمارے دل غلاف میں ہیں اور ہمارے کانوں میں بھاری پن (بہراپن) ہے اور ہمارے درمیان اور تمہارے درمیان پردہ حائل ہے، پس تم اپنا کام کرو، ہم اپنا کام کرتے ہیں۔

تشریح کلمات

اَکِنَّۃٍ:

( ک ن ن ) الکنان۔ پردہ غلاف وغیرہ جس میں کوئی چیز چھپائی جائے۔ اس کی جمع اکنۃ ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ قَالُوۡا قُلُوۡبُنَا فِیۡۤ اَکِنَّۃٍ: وہ کہتے ہیں جو بات آپ کرتے ہیں وہ ہمارے دلوں میں نہیں اترتی۔ ہمارے دل غلاف کے اندر محفوظ ہیں۔ اس میں ہمارے اپنے عقائد کے خلاف کوئی بات نہیں جا سکتی۔ لہٰذا ہمارے دلوں میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعوت کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

۲۔ وَ فِیۡۤ اٰذَانِنَا وَقۡرٌ: اور ہمارے کانوں میں بہرا پن ہے جس کی وجہ سے ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آواز نہیں سن سکتے۔

۳۔ وَّ مِنۡۢ بَیۡنِنَا وَ بَیۡنِکَ حِجَابٌ: ہمارے اور آپ کے درمیان پردہ حائل ہے۔ مفادات، آبائی تقلید اور مصلحتوں کا پردہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس دنیا میں ہیں اس سے ہم بہت دور ہیں۔

۴۔ فَاعۡمَلۡ اِنَّنَا عٰمِلُوۡنَ: آپ اپنی وادی میں یہ کام کریں ہم اپنی وادی میں کام کرتے ہیں۔ فَاعۡمَلۡ آپ اپنی توحیدی تحریک چلائیں۔ ہم آپ کے خلاف اپنی مشرکانہ طاقت صرف کریں گے۔


آیت 5