قَدۡ فَرَضَ اللّٰہُ لَکُمۡ تَحِلَّۃَ اَیۡمَانِکُمۡ ۚ وَ اللّٰہُ مَوۡلٰىکُمۡ ۚ وَ ہُوَ الۡعَلِیۡمُ الۡحَکِیۡمُ﴿۲﴾
۲۔ اللہ نے تمہارے لیے قسموں کے کھولنے کے واسطے (حکم) مقرر کیا ہے، اللہ ہی تمہارا مولا ہے اور وہی خوب جاننے والا، حکمت والا ہے۔
2۔ تَحِلَّۃَ اَیۡمَانِکُمۡ : قسم کھولنے کا یہ حکم جواز کی حد تک تو پوری امت کے لیے ہے کہ کفارہ دے کر قسم کھول لیں، لیکن رسول اللہ ﷺ نے کفارہ دیا یا نہیں، اختلاف ہے۔