کِتٰبٌ فُصِّلَتۡ اٰیٰتُہٗ قُرۡاٰنًا عَرَبِیًّا لِّقَوۡمٍ یَّعۡلَمُوۡنَ ۙ﴿۳﴾
۳۔ ایسی کتاب جس کی آیات کھول کر بیان کی گئی ہیں، ایک عربی(زبان کا) قرآن علم رکھنے والوں کے لیے ،
3۔ قرآن ایک ایسی کتاب ہے جس کی آیات واضح ہیں۔ اس میں کوئی پیچیدگی نہیں ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ قرآن عربی زبان میں ہے۔ لِّقَوۡمٍ یَّعۡلَمُوۡنَ ۔ یعنی یہ قرآن ایسی قوم کے لیے ہے جو اس کے معانی کا علم رکھتی ہے۔ خواہ عرب ہو یا غیر عرب۔ چونکہ قرآن کے معانی پر علم حاصل کرنے کے لیے عرب ہونا ضروری نہیں ہے۔ یہ اس صورت میں ہے، اگر ہم یَّعۡلَمُوۡنَ کے بعد معانیہ کو مفعول تصور کریں اور اگر ہم یَّعۡلَمُوۡنَ کو متروک المفعول تصور کرتے ہیں تو آیت کا یہ مطلب بنتا ہے: یہ قرآن ان لوگوں کے لیے ہے جو علم رکھتے ہیں۔ اس صورت میں مطلق علم مراد ہو گا۔ یعنی قرآن سے استفادہ وہی لوگ کریں گے جو علم و آگہی رکھتے ہیں۔