وَ اذۡکُرۡ فِی الۡکِتٰبِ اِدۡرِیۡسَ ۫ اِنَّہٗ کَانَ صِدِّیۡقًا نَّبِیًّا﴿٭ۙ۵۶﴾

۵۶۔ اور اس کتاب میں ادریس کا (بھی) ذکر کیجیے، وہ یقینا راستگو نبی تھے۔

56۔ حضرت ادریس، حضرت نوح علیہما السلام کے اجداد میں سے تھے اور بنی اسرائیل کے انبیاء میں سے نہ تھے۔ اس لیے اسرائیلی تاریخ میں ان کا ذکر نہیں ملتا۔ ان کا نسب اس طرح بیان ہوا ہے: ادریس بن یارد بن مہلائیل بن قینان بن انوش بن شیث۔ کہتے ہیں ان کا عبرانی نام خنوخ ہے۔ یونانی ان کو ارمیس کہتے ہیں۔ مصری ان کو ہرمس کہتے ہیں۔ قرآن نے ان کو ادریس کے نام سے یاد کیا ہے۔ توریت میں قابیل کے فرزند حنوک کا ذکر آتا ہے۔ ممکن ہے وہ یہی حضرت ادریس علیہ السلام ہوں۔ کیونکہ اس میں یہ ذکر بھی ہے کہ ان کو خدا نے اٹھا لیا۔