وَ جَآءَ اِخۡوَۃُ یُوۡسُفَ فَدَخَلُوۡا عَلَیۡہِ فَعَرَفَہُمۡ وَ ہُمۡ لَہٗ مُنۡکِرُوۡنَ﴿۵۸﴾

۵۸۔ اور برادران یوسف (مصر) آئے اور یوسف کے ہاں حاضر ہوئے پس یوسف نے تو انہیں پہچان لیا اور وہ یوسف کو پہچان نہیں رہے تھے۔

58۔ واقعے میں چند کڑیاں مذکور نہیں ہیں جو قرائن سے ذہن میں آ جاتی ہیں۔ تعبیر خواب کے مطابق سات سال غلے کی فراوانی رہی۔ اس کے بعد قحط سالی شروع ہو گئی اور حضرت یوسف علیہ السلام کے حسن تدبیر کی وجہ سے صرف مصر میں غلہ کی فراوانی تھی اور قریبی ہمسایہ لوگ غلہ خریدنے مصر آتے تھے۔ چنانچہ برادران یوسف بھی غلہ خریدنے مصر آگئے اور حضرت یوسف علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوئے تو حضرت یوسف علیہ السلام نے انہیں پہچان لیا، لیکن وہ یوسف کو نہیں پہچان سکے۔ کیونکہ جسے وہ کنویں میں ڈال آئے تھے اس کے بارے میں یہ تصور نہیں ہو سکتا تھا کہ وہ خَزَآئِنِ الۡاَرۡضِ کا مختار کل بن چکا ہے۔