بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

بنام خدائے رحمن رحیم

سورہ کوثر

کوثر، فوعل کے وزن پر کثرت بیان کرنے کے لیے آتا ہے اور روایات میں کوثر کی تشریح خیر کثیر سے کی گئی ہے۔ اس خیر کثیر کے مصداق کا تعین اگلی آیت: اِنَّ شَانِئَكَ ہُوَالْاَبْتَرُ۔ تمہارا دشمن ہی ابتر ہے، سے ہوتا ہے۔ آپ ﷺ کو کوثر عنایت ہوا ہے، چنانچہ آپ ﷺ ابتر نہیں، بلکہ آپ ﷺ کا دشمن ابتر ہے۔ یعنی کوثر سے مراد حضور ﷺ کے لیے اولاد کثیر ہے، جو حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا سے پھیلی ہے۔ فخر الدین رازی اس آیت کے ذیل میں کہتے ہیں: دیکھو اہل البیت علیہم السلام کے کتنے افراد شہید کر دیے گئے، پھر بھی آج دنیا ان کی نسل سے پر ہے اور بنی امیہ کا کوئی قابل ذکر فرد باقی نہیں ہے۔