وَ مَا تَشَآءُوۡنَ اِلَّاۤ اَنۡ یَّشَآءَ اللّٰہُ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلِیۡمًا حَکِیۡمًا﴿٭ۖ۳۰﴾

۳۰۔ اور تم نہیں چاہتے ہو مگر وہ جو اللہ چاہتا ہے، یقینا اللہ بڑا علم والا، حکمت والا ہے۔

30۔ قطب الدین راوندی نے الخرائج و الجرائح ا:458 میں لکھا ہے: حضرت امام مہدی عجل اللہ فرجہ الشریف نے کامل بن ابراہیم مدنی سے فرمایا: جئت تسأل عن مقالۃ المفوضۃ کذبوا بل قلوبنا اوعیۃ لمشیۃ اللہ عز و جل فاذا شاء شئنا۔ و اللہ یقول: وَ مَا تَشَآءُوۡنَ اِلَّاۤ اَنۡ یَّشَآءَ اللّٰہُ ۔ تو مجھ سے مفوضۃ کے نظریہ کے بارے میں پوچھنے آیا ہے۔ وہ جھوٹ بولتے ہیں، بلکہ ہمارے قلوب اللہ کی مشیت کی جگہ ہیں۔ جب اللہ چاہتا ہے تو ہم چاہتے ہیں۔ پھر آیت کی تلاوت فرمائی۔

اس فرمان سے آیت کا مفہوم واضح ہو جاتا ہے کہ بندے کی مشیت اللہ کی مشیت پر موقوف ہے۔ اذا شاء شئنا جب اللہ چاہتا ہے تو ہم چاہتے ہیں۔ یعنی ائمہ علیہم السلام کی عصمت ثابت ہوتی ہے۔ ورنہ غیر معصوم کی مشیت کبھی اللہ کی مشیت سے متصادم ہوتی ہے۔