فَقَالَ اِنۡ ہٰذَاۤ اِلَّا سِحۡرٌ یُّؤۡثَرُ ﴿ۙ۲۴﴾
۲۴۔ پھر کہنے لگا: یہ جادو کے سوا کچھ نہیں ہے جو منقول ہو کر آیا۔
24۔ جادو کا نام دینے میں اسے تامل تھا کہ محمد ﷺ کو کبھی جادو سے سروکار نہیں رہا تو یہ توجیہ گھڑ دی کہ کسی سے سیکھا ہے، یعنی درآمد شدہ جادو ہے۔
سِحۡرٌ یُّؤۡثَرُ ممکن ہے اشارہ بابل کی طرف ہو کہ یہ جادو بابل سے درآمد کیا گیا ہے۔