اَمۡ یَقُوۡلُوۡنَ افۡتَرٰىہُ ؕ قُلۡ اِنِ افۡتَرَیۡتُہٗ فَلَا تَمۡلِکُوۡنَ لِیۡ مِنَ اللّٰہِ شَیۡئًا ؕ ہُوَ اَعۡلَمُ بِمَا تُفِیۡضُوۡنَ فِیۡہِ ؕ کَفٰی بِہٖ شَہِیۡدًۢا بَیۡنِیۡ وَ بَیۡنَکُمۡ ؕ وَ ہُوَ الۡغَفُوۡرُ الرَّحِیۡمُ﴿۸﴾

۸۔ کیا یہ کہتے ہیں: اس نے اسے خود گھڑ لیا ہے؟ کہدیجئے: اگر میں نے اسے خود گھڑ لیا ہے تو تم میرے لیے اللہ کی طرف سے (بچاؤ کا) کوئی اختیار نہیں رکھتے، تم اس (قرآن) کے بارے میں جو گفت و شنید کرتے ہو اس سے اللہ خوب باخبر ہے اور میرے درمیان اور تمہارے درمیان اس پر گواہی کے لیے وہی کافی ہے اور وہی بڑا بخشنے والا، مہربان ہے۔

8۔ اگر میں نے اس قرآن کو خود گھڑ کر اللہ کی طرف نسبت دی ہے تو اللہ مجھے اس جرم میں اپنی گرفت میں لے گا۔ اس وقت مجھے اللہ سے کون بچائے گا؟ تم لوگ؟ تمہارے پاس بھی کوئی ایسا اختیار نہیں ہے۔