فَاخۡتَلَفَ الۡاَحۡزَابُ مِنۡۢ بَیۡنِہِمۡ ۚ فَوَیۡلٌ لِّلَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا مِنۡ عَذَابِ یَوۡمٍ اَلِیۡمٍ﴿۶۵﴾

۶۵۔ پھر گروہوں نے آپس میں اختلاف کیا، پس ظالموں کے لیے دردناک دن کے عذاب سے تباہی ہے۔

65۔اس اختلاف میں ایک گروہ نے ان پر ناروا الزام عائد کیا اور ایک گروہ نے ان کو اللہ کا بیٹا بنا دیا۔

ایک روایت میں رسول کریم ﷺ نے حضرت علی علیہ السلام کو عیسیٰ علیہ السلام کا مثل قرار دیا کہ ایک گروہ ان کے بغض میں اور ایک گروہ ان کے بارے میں غلو کے باعث ہلاک ہو جائے گا۔ (مناقب حافظ ابن مردویہ)