فَاِمَّا نَذۡہَبَنَّ بِکَ فَاِنَّا مِنۡہُمۡ مُّنۡتَقِمُوۡنَ ﴿ۙ۴۱﴾

۴۱۔ پس اگر ہم آپ کو اٹھا بھی لیں تو یقینا ہم ان سے انتقام لینے والے ہیں۔

41۔ مکہ کے کفار اس تحریک کو الٰہی نہیں بلکہ صرف رسول کریم ﷺ کی ذات سے مربوط سمجھتے تھے۔ ان کا خیال تھا کہ یہ شخص اگر ختم ہو جائے تو تحریک بھی خود بخود ختم ہو جائے گی۔ کفار کی اس غلط فہمی کو دور کرتے ہوئے حضور ﷺ سے فرمایا :ہمیں ان کافروں کو سزا دینا ہے، خواہ ہم آپ ﷺ کو اس دنیا سے اٹھائیں یا آپ ﷺ کو ان کا انجام دکھا دیں۔